1 |
کسی ملک کا توازن ادائیگی متوازن ہوتا ہے جب اس کی |
- A. وصولیان ادائیگیوں سے زیادہ ہوں
- B. وصولیان ادائیگیوں سے کم ہوں
- C. وصولیان ادائیگیوں سے برابر ہوں
- D. تینوں ہی نہیں
|
2 |
ایک ملک کی سال بھر کی مرئی برآمدات کی مالیت اور مرئی درآمدات کی مالیت کا حساب کہلاتا ہے |
- A. توازن تجارت
- B. توازن ادائیگی
- C. اندرونی توازن
- D. بیرونی توازن
|
3 |
توازن تجارت میں شامل ہوتی ہیں |
- A. مرئی اشیاء
- B. غیر مرئی اشیاء
- C. مرئی اور غیر مرئی اشیاء
- D. تینوں ہی
|
4 |
کسی ملک کے توازن ادائیگی میں خرابی دور کرنے کے طریقوں میں شامل نہیں ہے |
- A. برآمدات میں اضافہ
- B. درآمدات میں اضامہ
- C. کرنسی کی بیرونی قدر میں کمی
- D. زر کی مقدار میں کمی
|
5 |
بین الاقوامی تجارت سے عموماً یہ فوائد حاصل ہوتے ہیں ماسوائے |
- A. ضروریات زندگی کا حصول
- B. منڈی کی نا کاملیات
- C. دفاعی ضروریات کا حصول
- D. ادویات و مشینری کا حصول
|
6 |
بین الاقوامی زری فنڈ کس سن میں قائم ہوا |
- A. 1941
- B. 1944
- C. 1945
- D. 1947
|
7 |
توازن ادائیگی کی مدات میں غیر مرئی ہے |
- A. موٹر کاروں کی درآمد
- B. کپاس کی برآمد
- C. ہوائی جہاز سے جانے والے مسافروں کا خرچ
- D. بیرون ملک نجی سرمایہ کاری
|
8 |
کلی برتری کا نظریہ پیش کیا |
- A. آدم سمتھ نے
- B. پروفیسر واکر نے
- C. ریکارڈو نے
- D. مارشل نے
|
9 |
دو ملکوں کے باشندوں کے درمیان ہونے والی تجارت کہلاتی ہے |
- A. ملکی تجارت
- B. بین الاقوامی تجارت
- C. اندرونی تجارت
- D. علاقائی تجارت
|
10 |
تقابلی مصارف کے نظریہ کو |
- A. موازنہ مصارف کا نظریہ بھی کہتے ہیں
- B. مصارف کی تخصیص کا نظریہ
- C. متوازن مصارف کا نظریہ
- D. پیداوار کی تخصیص کا نظریہ
|