حضور اکرم ﷺ کا حلیہ مبارک


By Muhammad Utban Abid 20/09/2024 11:57 AM ilmkidunya.com

قد مبارک

آپ ﷺ کا قد نہ بہت بلند تھا اور نہ ہی بہت چھوٹا بلکہ درمیانہ قد تھا۔ تاہم، جب آپ کسی مجمع میں تشریف لاتے تھے تو آپ کا قد سب سے بلند نظر آتا تھا۔

سر اور بدن مبارک

سر مبارک تناسب کے ساتھ بڑا تھا اور بدن مبارک پر سینہ سے ناف تک بالوں کی ایک لکیر تھی، اس لکیر کے علاوہ دونوں چھاتیاں اور پیٹ بالوں سے خالی تھا، البتہ دونوں بازو، کندھوں اور سینہ کے بالائی حصہ پر بال تھے، بدن مبارک ٹھوس تھا، لٹکا ہوا جسم نہ تھا، بدن کے اعضاء خوبصورت اور نورانی تھے۔

چہرہ مبارک

آپ کا رنگ نہایت چمکدار اور کھلتا ہوا تھا، چہرہ مبارک بالکل گول نہ تھا بلکہ تھوڑی سی گولائی تھی، چہرہ مبارک نور سے چمکتا تھا، پیشانی مبارک کشادہ تھی، ڈاڑھی مبارک گنجان اور بھرپور تھی، دہن مبارک اعتدال کے ساتھ فراخ تھے۔

آنکھ مبارک

آنکھیں سیاہ تر، پلکیں دراز، آنکھوں کا شگاف تناسب کے ساتھ زیادہ تھا، جب کسی سے بات فرماتے تو بقدر ضرورت دیکھتے اور حیاء کی وجہ سے آنکھیں نیچی فرمالیتے۔

بال مبارک

بال مبارک کسی قدر بل کھائے ہوئے تھے، اگر بالوں میں اتفاقاً مانگ نکل آتی تو مانگ رہنے دیتے ورنہ چھوڑ دیتے اور اگر نکالتے تو درمیان سے نکالتے۔

بھوئیں مبارک

بھوئیں گھنی لیکن باریک تھیں اور بالکل ملی ہوئی بھی نہ تھیں، دونوں ابرو کے درمیان ایک رگ تھی جو غصہ کے وقت ابھر جاتی تھی۔

ناک مبارک

تناسب کے ساتھ لمبی تھی جس پر نور چمکتا تھا، ابتداءً دیکھنے والا آپ کو بڑی ناک والا سمجھتا جو کہ نور و حسن کی وجہ سے محسوس ہوتا۔

رخسار اور گردن مبارک

رخسار مبارک نرم اور ہموار تھے، اسی طرح گردن مبارک نرم اور چمکدار تھی۔

دانت مبارک

دندانِ مبارک باریک اور آبدار تھے، سامنے کے دو دانت مبارک یعنی ثنایا کے درمیان فاصلہ تھا۔

سینہ مبارک

سینہ مبارک چوڑا تھا، دونوں کاندھوں کے درمیان نسبتاً زیادہ فاصلہ تھا۔

رفتار مبارک

تیز چلتے، جھک کر چلتے اور پیر اٹھاکر چلتے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے تو قوت کے ساتھ چلتے، گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بلندی سے ڈھلوان کی طرف اتر رہے ہیں۔

ہاتھ مبارک اور پاؤں مبارک

کشادہ اور گوشت سے بھری ہوئیں، بازو مبارک بڑے اور ہتھیلیاں چوڑی تھیں، انگلیاں تناسب کے ساتھ بڑی تھیں، کلائیاں مبارک دراز تھیں، تلوے قدرے گہرے تھے۔

میجر راجا عزیز بھٹی شہید کی زندگی اور شہادت