ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا


By Muhammad Utban Abid 28/03/2024 12:33 PM ilmkidunya.com

نام و القاب

آپ کا نام عائشہ ہے۔ خطاب اُم المومنین ہے۔ القاب صدیقہ، حبیبۃ الرسول، المُبرۃ، المُوَفقہ، طیبہ، حبیبۃ المصطفٰی اور حمیراء ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بنت الصدیق سے بھی آپ کو خطاب فرمایا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آپ کو یَا عَائشُۃ کے نام سے بھی خطاب فرمایا ہے۔

کنیت

چونکہ آپ رضی اللہ عنہ کی کوئی اولاد نہیں تھی، اس لیے آپ کے پاس کوئی کنیت نہیں تھی۔ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کنیت رکھنے کی خواہش کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آپ کو اپنے بھانجے عبداللہ کے نام پر کنیت رکھنے کا مشورہ دیا۔ آپ کی کنیت اُمِ عبد اللہ ہے۔

والدین

آپ کے والد ابوبکر صدیق ابن ابی قحافہ عثمان رضی اللہ عنہ ہیں جو سب سے پہلے اسلام لائے۔ آپ کی والدہ ام رومان زینب بنت عامر ہیں۔

ولادت

آپ کی ولادت 614ء بمقام مکہ مکرمہ، حجاز مقدس میں ہوئی۔ سیدہ عائشہ کی ولادت کی تاریخ کے بارے میں مختلف مورخین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ ابن سعد نے طبقات میں آپ کی ولادت نبوت کے چوتھے سال کے آغاز میں لکھی ہے۔ آپ بحالتِ مسلمانی پیدا ہوئیں تھیں کیونکہ آپ کے والد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کی ولادت سے قریباً پانچ سال قبل اسلام لے آئے تھے۔

بچپن

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بچپن بھی روشن اور سعادت مندی سے بھرپور گزرا۔ وہ ایک خوش مزاج اور کھیل کود کرنے والی بچی تھیں۔ انہیں گڑیاؤں سے کھیلنا اور جھولا جھولنا بہت پسند تھا۔

نکاح

عام روایت کے مطابق، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی شادی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے 9 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 49 سال 7 ماہ تھی۔ کچھ مسلمان مصنفین نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر کا حساب ان کی بہن اسماء کی عمر کی معلومات سے بھی نکالا ہے۔ اس کے مطابق، شادی کے وقت ان کی عمر 13، 17 یا 19 سال کے درمیان میں تھی۔

تعلیم و تربیت

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی تعلیم و تربیت ان کے والد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہا نے کی۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہا علم و فضل اور حکمت و دانائی کے مجموعہ تھے۔ انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو زیادہ تر تاریخ و ادب کے علوم پڑھائے۔ انہوں نے قرآن پاک کے علاوہ حدیث، اور دیگر علوم بھی حاصل کیے۔

زیارت جبرائیل علیہ السلام

آپ فرماتی ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حضرت جبرئیل امین علیہ السلام گھوڑے پر سوار ہو کر آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چپکے چپکے باتیں کرنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے فراوانی کے ساتھ خیر دیکھی۔ وہ جبرئیل امین علیہ السلام تھے۔ تھوڑی دیر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ، یہ جبرئیل امین علیہ السلام ہیں، تم کو سلام کہہ رہے ہیں۔

روایت کردہ احادیث

آپ سے 2210 احادیث رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم روایت ہیں جن میں سے 174 متفق علیہ ہیں۔ مطلب یہ کہ اِن کو صحیح بخاری نے ا مام بخاری اور امام مسلم نے صحیح مسلم میں سنداً روایت کیا ہے۔

رسول اکرم کے آخری مبارک ایام

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم 12 ربیع الاول 11ھ کو مدینہ منورہ میں پردہ فر ماگئے۔ آپ کے پردہ فرمانے کے وقت آپ کی اہلیہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر 18 سال تھی۔ آپ نے 9 سال تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ زندگی گزاری۔

تدفین

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا 58 ہجری کے ماہ رمضان میں 66 سال کی عمر میں پردہ فرما گئیں۔ وقت تدفین آپ کی قبر اطہر کے چاروں اطراف ایک کپڑے سے پردہ کر دیا گیا تھا تاکہ آپ کے احترام میں کوئی کمی واقع نہ ہو۔

جانئے شہید امجد صابری کی زندگی کے بارے میں