اب صاØب خاکے کا مطلب ÛŒÛ ØªÙˆ Ûرگز Ù†Ûیں Ú©Û ØµØ§Øب Ø®Ø§Ú©Û Ú©ÛŒ شان میں تعریÙÙˆÚº Ú©Û’ Ù¾ÙÙ„ ÛÛŒ Ù¾ÙÙ„ باندھ دئیے جائیں۔ شاÛد اØمد دÛلوی Ú©Û’ ÛŒÛ Ø®Ø§Ú©Û’ ایسے لغو سے پاک Ûیں۔ ان Ú©Û’ خاکوں میں آپ Ú©Ùˆ جائز تعریÙØŒ تعریض ØŒ طنز، پھبتی، جگت ØŒ Ùقرے بازی اور دلّی Ú©ÛŒ ٹکسالی زبان Ú©Û’ نادر نمونے ملیں Ú¯Û’Û” اب ایسے شاÛکار خاکوں Ú©Ùˆ خانÛÙ” نسیان Ú©Û’ سپرد کرنا Ú©Ûاں Ú©ÛŒ ادب دوستی اور عقلمندی ÛÛ’ØŒ میں کوشش کرکے ماضی Ú©Û’ دھندلکوں سے شاÛد اØمد دÛلوی Ú©Û’ نایاب اور Ú¯Ù… Ø´Ø¯Û Ø®Ø§Ú©ÙˆÚº Ú©Ùˆ یکجا لارÛا ÛÙˆÚº ØªØ§Ú©Û Ø´Ø§Ûد اØمد دÛلوی جیسے ایک باکمال ادیب ’’ساقی‘‘ جیسے موقر جریدے Ú©Û’ مدیر اور ایک نایاب Ø®Ø§Ú©Û Ù†Ú¯Ø§Ø± کا نام Ú©Ûیں Ú¯Ù… Ù†Û ÛÙˆ جائے۔پیدا Ú©Ûاں Ûیں ایسے Ù¾Ø±Ø§Ú¯Ù†Ø¯Û Ø·Ø¨Ø¹ لوگاÙسوس Ú©Û ØªÙ… Ú©Ùˆ میرؔ سے صØبت Ù†Ûیں رÛÛŒ-----ÙÛرست شخصیات:مولوی نذیر اØمد دÛلوی، میر ناصر علی، استاد بیخود دÛلوی، Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Øسن نظامی، بشیر الدین اØمد دÛلوی، مولانا عنایت اللÛØŒ مرزا عظیم بیگ چغتائی، میرا جی، سعادت Øسن منٹو، جگر مراد آبادی، Øکیم کی٠دÛلوی، پروÙیسر مرزا Ù…Øمد سعید، استاد بندو خاں، ایم اسلم، جوش Ù…Ù„ÛŒØ Ø§Ù“Ø¨Ø§Ø¯ÛŒØŒ جمیل جالبی، شاÛد اØمد دÛلویپس ورق:سر پر Ø¬Ù†Ø§Ø Ú©ÛŒÙ¾ رکھے، علی Ú¯Ú‘Ú¾ کاٹ کا Ù¾Ø§Ø¬Ø§Ù…Û Ø§ÙˆØ± Ù†Ùیس شیروانی زیب تن کیے Ûوئے، پیروں میں سبک سلیم شاÛÛŒ Ù¾ÛÙ†Û’ØŒ لمبے سے سانولے مگر خوب صورت Ùˆ سیرت شخص، سائیکل پر سوار جو ریڈیو اسٹیشن Ù¾Û Ù¾Ûنچتے تھے، Ûاں ÛŒÛ Ù…Øسن ادب ڈپٹی نذیر اØمد Ú©Û’ پوتے شاÛد اØمد دÛلوی تھے۔ جی Ûاں ÙˆÛÛŒ شاÛد اØمد دÛلوی جو کبھی ’’ساقی‘‘ جیسے پروقار جریدے Ú©Û’ مدیر اور دلّی Ú©ÛŒ ٹکسالی زبان Ú©Û’ سÙیر تھے۔ Ûاں اس شاÛد اØمد Ú©Ùˆ آخری شب Ùˆ روز میں مصائب اور Ø®Ø³ØªÛ Øالی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ اپنے Ø´Ú©Ù… Ú©ÛŒ آگ Ú©Ùˆ بجھانے Ú©Û’ لیے راگ کا سÛارا لینا پڑا تھا، قلم Ú©Û’ اس Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ اندر کا ادیب پیر الٰÛÛŒ بخش کالونی Ú©Û’ اس مکان میں کب کا مر چکا تھا مگر دÙÙ† ایسے موسموں میں اس وقت Ûوا جب درختوں Ú©Û’ Ûاتھ خالی تھے۔ اس شاÛد اØمد Ú©Ùˆ قدر Ú©Û’ پھولوں کا Ú©ÙÙ† تو نصیب Ù†Û Ûوا پر ÛŒÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± Ú©Ûتا چلا گیا Ú©ÛÛŒÛ Ù…Ù„Ø§ ÛÛ’ مجھے میری دانشوری کا Ø§Ù†Ø¹Ø§Ù…Ú©Û Ú¯Ù…Ù†Ø§Ù… قبروں میں اتارا جا رÛا ÛÙˆÚº میں(Øکیم اعجاز Øسین چانڈیو)شاÛد اØمد دÛلوی Ú©Û’ ساتھ دلّی Ú©ÛŒ ایک روایت ختم ÛÙˆ گئی۔ ایک دَور قبر میں اتر گیا۔ شاÛد اØمد دÛلوی Ú©ÛŒ زندگی ادب اور موسیقی سے عبارت تھی۔ دلّی Ú©ÛŒ زبان اور Ûندوستان Ú©ÛŒ موسیقی ÙˆÛ Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº Ú©Û’ عاشق تھے اور اÙÙ† Ú©Û’ تمام اسرار Ùˆ رموز سے واقÙÛ” ’’ساقی‘‘ کا شمار اÙÙ† رسالوں میں Ûوتا ÛÛ’ جنÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے عÛد میں ادیبوں Ú©ÛŒ ایک پوری نسل Ú©ÛŒ تربیت کی۔ کرشن چندر، سعادت Øسن منٹو، عصمت چغتائی، اختر Øسین رائے پوری اور بÛت سے ادیب اس اÙÙÙ‚ سے طلوع Ûوئے۔ جن ادیبوں Ú©ÛŒ شخصیت اور تØریروں سے عصمت چغتائی متاثر Ûوئی Ûیں ان میں شاÛد اØمد دÛلوی بھی Ûیں۔ آج شاÛد اØمد دÛلوی Ûمارے درمیان Ù†Ûیں لیکن ان Ú©ÛŒ تØریریں Ø²Ù†Ø¯Û Ûیں۔(علی سردار جعÙری)
Book Detail
- Publisher
- Book Corner
- Publication Date
- 01/01/2010
- Number of Pages
- 200
- Binding
- Paper Back
- ISBN
- 1000000000016
- Category
-
Fiction , Biographics
Price Offers From Different Stores
Book Reviews
No review posted by any user for this SHAHID AHMED DEHLVI KAY SHAHKAR KHAKAY. Be the first rate this Book