Maharaja Ranjeet Singh

PROF. N. K. SINHA
Rs. 600
Views: 130 Views

رنجیت سنگھ کے زمانے میں پنجاب پرسکھوں کی حکومت تھی، رنجیت سنگھ جنگجو طبیعت کا مالک تھا، ایک آنکھ سے دیکھنے والا بہادر اور ذہین شخص تھا۔ ایک روز سکھ اکٹھے ہوکر رنجیت سنگھ کے دربار میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ مسلمان جو صبح کو اذان دیتے ہیں، اس سے ہمارے برتن ناپاک ہوتے ہیں، مسلمانوں کو ایسا کرنے سے روکا جائے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ نے ایک انوکھا تاریخی حکم دیا:’’ٹھیک ہے، مسلمانوں کو ایسا کرنے سے روکا جاتا ہے، مگر جتنے سکھ یہ شکایت لے کر آئے ہیں آج سے ان سب کی ڈیوٹی لگائی جاتی ہے کہ وہ علی الصبح اذان سے قبل ہر مسلمان کے گھر جائیں اور اسے بتائیں کہ نماز کا وقت ہوگیا ہے۔‘‘ سکھوں پہ تو جیسے قیامٹ ٹوٹ پڑی، روزانہ ان کو مشقت کرنی پڑتی، نمازیوں کی تعداد مساجد میں پہلے سے بھی زیادہ ہو گئی۔ کچھ دِنوں بعد ان سکھوں نے ہاتھ جوڑ لیے اور رنجیت سنگھ سے کہا کہ آپ اپنا حکم واپس لے لیں، مسلمانوں کو اذان دینے دیں، اب برتن ناپاک نہیں ہوں گے۔ایک حسین کنیز مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دربار میں رقص کر رہی تھی۔ رنجیت سنگھ عام سی شکل و صورت کا مالک تھا۔ رقص کے بعد کنیز نے مہاراجہ سے سوال کی اجازت طلب کی۔ مہاراجہ نے کہا، ’’پوچھو!‘‘کنیز بولی، ’’جب خُدا حُسن تقسیم کر رہا تھا اُس وقت آپ کہاں تھے؟‘‘راجہ نے غصہ نہ کیا بلکہ مُسکرا کر جواب دِیا: ’’جب تو حُسن کی قطار میں کھڑی حُسن مانگ رہی تھی تو میں قسمت کی لائن میں کھڑا قسمت لے رہا تھا اور یہ میری قسمت ہی ہے کے آج تجھ جیسی حُسن والیاں میری کنیزیں ہیں.‘

Book Detail

Price Offers From Different Stores

Store Price Order
Liberty Stores
Rs. 600 Add to Cart

Book Reviews

No review posted by any user for this Maharaja Ranjeet Singh. Be the first rate this Book

Book Categories

Provide some info about the book you need. Our team will find it and contact you back.

X

Sign in

to continue to ilmkidunya.com

X

Sign in

to continue to ilmkidunya.com

X

Forgot Password

to continue to ilmkidunya.com

X

Register Type

Please Provide following information to Register

  • Student
  • Tutor
  • Consultant
  • Employer