کشمیر کے بارے میں دلچسپ حقائق


By Muhammad Utban Abid 02/02/2024 02:34 PM ilmkidunya.com

کشمیر کا نام

کشمیر کا لفظ سنسکرت سے ماخوذ ہے اور جسے "کشمیر" کہا جاتا تھا۔ اس لفظ کی مقامی لوگوں میں ایک مشہور وضاحت یہ ہے کہ یہ پانی سے نکلی ہوئی خشک سرزمین ہے۔ ایک دوسری وضاحت کے مطابق، یہ نام ویدک حکیم کشیپ سے ماخوذ ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس سرزمین میں لوگوں کو آباد کر چکے ہیں۔

کشمیر کا رقبہ تین ممالک میں تقسیم

کشمیر تین ممالک پاکستان، بھارت، اور چین کے درمیان تقسیم ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر دو حصوں میں تقسیم ہے ایک آزاد کشمیر اور دوسرا گلگت بلتستان۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر دو حصوں میں تقسیم ہے ایک جموں و کشمیر اور دوسرا لداخ۔ چین کے زیر انتظام کشمیر کو اکسائی چین کہا جاتا ہے۔

کشمیر کی آبادی

وادی کشمیر میں ہندو 4% اور مسلمان 95% ہیں۔ جموں میں ہندو 66٪، مسلمان 30٪، اور دیگر 4٪ ہیں۔ لداخ میں مسلمان 46٪، بدھ مت 50٪، اور دیگر 3٪ ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں مسلمان 99٪ ہیں۔

آٹھ زبانیں

کشمیر میں آٹھ زبانیں بولی جاتی ہیں: کشمیری، اردو، ڈوگری، پنجابی، ہندی، شینا، گوجری اور پوہلوری، کشمیری وادی میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان کشمیری ہے۔

دنیا کا دوسرا سرد ترین آباد مقام

کشمیر میں دنیا کی دوسری سرد ترین آباد جگہ، دراس ہے۔ دراس، جو ضلع کارگل میں واقع ہے، کی اوسط سالانہ درجہ حرارت -23.4°سیلسیس (-9.9°فارن ہائیٹ) ہے۔

برفانی چیتے

ہیمس نیشنل پارک دنیا کا سب سے گنجان آباد برفانی چیتوں کا علاقہ ہے۔ اندازے کے مطابق اس پارک میں 200 سے زیادہ برفانی چیتے رہتے ہیں۔

سب سے لمبا گلیشیئر

کشمیر میں سب سے لمبا گلیشیئر سیاچن گلیشیئر ہے۔ یہ گلیشیئر تقریباً 76 کلومیٹر (47 میل) لمبا اور 3.5 کلومیٹر (2.2 میل) چوڑا ہے۔ سیاچن گلیشیر دنیا کا سب سے اونچا گلیشیئر ہے، جس کی بلندی 5,753 میٹر (18,875 فٹ) ہے۔

دنیا کی سب سے اونچی نمکین جھیل

پینگونگ تسو دنیا کی سب سے اونچی نمکین جھیل ہے۔ یہ لداخ، بھارت کے ایک یونین ٹریٹری میں واقع ہے۔ جھیل سطح سمندر سے تقریباً 4,350 میٹر (14,270 فٹ) کی بلندی پر واقع ہے اور اس کا رقبہ تقریباً 70 مربع کلومیٹر (27 مربع میل) ہے۔

میگنیٹک ہل

کشمیری گریوٹی ہل، جسے میگنیٹک ہل یا اسرار ہل بھی کہا جاتا ہے، لداخ میں لیہہ کے قریب واقع ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں گاڑیاں اور دیگر اشیاء ایسا لگتا ہے کہ وہ کشش ثقل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اوپر کی طرف چلی جا رہی ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی مساجد