پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے فوجی
By Utban Abid06/12/2023 12:23 PMilmkidunya.com
سیف علی جنجوعہ
نائیک سیف علی جنجوعہ شہید 26 اکتوبر 1948 کو جامِ شہادت نوش کر گئے۔ ان کو وطن کی محبت کے دفاع میں بے مثال قربانی کے صلے میں نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔ شہادت کے وقت نائیک سیف اللہ جنجوعہ کی عمر 26 سال 6 ماہ تھی۔
کیپٹن محمد سرور
کیپٹن محمد سرور وہ پاکستان کی حرمت میں قربان ہونے والے اور نشان حیدر حاصل کرنے والے فوجی افسر تھے۔ کیپٹن محمد سرور نے 27 جولائی 1948 کو شہادت نوش کی تھی۔
میجر طفیل محمد
میجر طفیل محمد ایک پاکستانی فوجی افسرتھے جنہیں 1958 کے دوران بہادری کے کاموں کے لیے پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے تیسرے بہادر فوجی کے طور پریاد کیا جاتا ہے۔
میجر راجہ عزیز بھٹی
میجر راجہ عزیز بھٹی احمد ایک پاکستانی فوجی افسر تھے۔ وہ پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر کے چوتھے فوجی تھے، جو انہیں 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ان کی بہادری کے کاموں پر دیا گیا تھا۔ انہیں 1965 کی جنگ کے ہیرو کے طور پر جانا جاتا ہے۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس
پائلٹ آفیسر راشد منہاس پاک فضائیہ میں پاکستانی پائلٹ تھے۔ منہاس پی اے ایف کے واحد افسر تھے جنہوں نے بہادری کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر حاصل کیا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر افسر بھی تھے۔ راشد منہاس 20 اگست 1971 کو شہید ہوئے تھے۔
محمد شبیر شریف
محمد شبیر شریف کو 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا تھا۔ وہ واحد شخص ہیں جنہیں دونوں نشانات ملے ہیں۔ ان کی بہادری کے لیے حیدر اور ستارہ جرات۔
سوار محمد حسین جنجوعہ
پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازے جانے والے گیارہ فوجیوں میں سے ایک تھے اور پاکستان آرمرڈ کور کے واحد سپاہی تھے جنہیں یہ اعزاز دیا گیا تھا۔ ان کی شہادت 10 دسمبر 1971 کو ہوئی تھی۔
میجر محمد اکرم
میجر محمد اکرم شہید نے 1971 کی جنگ میں ہلی کی جنگ میں دشمن کے لاتعداد حملوں کو بہادری سے پسپا کرتے ہوئے بھاری جانی نقصان پہنچایا۔ اور جامع شہادت حاصل کی۔
نائیک محمد محفوظ اعوان
وہ 25 اکتوبر 1944ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے اور 18 دسمبر 1971ء کو شہید ہوئے تھے۔
نائیک محمد محفوظ اعوان ایک پاکستانی فوجی تھے، جنہیں 1971 کی بھارت-پاک جنگ کے دوران کارروائی کے دوران شہید ہونے کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز، نشانِ حیدر سے نوازا گیا تھا۔
کیپٹن کرنل شیر شہید
وہ پاکستان آرمی کیستائیسویں سندھ رجمنٹ میں کیپٹن تھے اور بعد میں کارگل جنگ کے دوران بارہویں این ایل آئی رجمنٹ میں تعینات ہوئے۔ وہ پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے لوگوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 5 جولائی 1999 کو شہادت حاصل کی تھی۔
حوالدار لالک جان
حوالدار لالک جان ایک پاکستانی سپاہی تھے جن کا تعلق پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری رجمنٹ سے تھا۔ وہ کارگل جنگ کے دوران اپنی بہادری کے کاموں کے لئے پاکستان کے اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں وہ کارروائی میں شہید ہوئے تھے۔