وہ عادات جنہوں نے آئن سٹائن کو دنیا کا ذہین ترین سائنسدان بنا دیا۔


By Muhammad Utban Abid 06/08/2024 05:21 PM ilmkidunya.com

مشاہدہ

آئن سٹائن چیزوں کوبہت گہرائی سے دیکھنے اور ان کے بارے میں سوالات کرنے کے لیے مشہور تھے۔ وہ روزمرہ کی زندگی میں ہونے والی چیزوں کو دیکھ کر ان کے پیچھے کی سائنسی وجوہات تلاش کرنے کی کوشش کیا کرتے تھے۔

تصور

آئن سٹائن ایک بہت ہی تخلیقی شخص تھے۔ وہ پیچیدہ سائنسی تصورات کو سمجھنے کے لیے مختلف تصورات اور ماڈلز استعمال کرتے تھے۔ ان کی یہ صلاحیت انہیں دنیا کے عظیم ترین سائنسدانوں میں شمار کرتی ہے۔

مسلسل سیکھنا

آئن سٹائن ساری عمر سیکھتے رہے۔ نئی کتابیں پڑھنے اور دوسرے سائنسدانوں سے باتیں کرنے کا انہیں بہت شوق تھا۔ یعنی وہ ہمیشہ کچھ نیا سیکھنے کے لیے تیار رہتے تھے۔

گہرائی سے سمجھنا

آئن سٹائن کبھی بھی کسی بات کو بغیر سوچے سمجھے قبول نہیں کرتے تھے۔ وہ ہر چیز پر سوال کرتے اور اسے مختلف زاویوں سے دیکھتے تھے۔ انہیں گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کرتے۔

چیلنج

آئن سٹائن تو ریاضی اور فزکس کے سچے دیوانے تھے۔ انہیں تو مسائل حل کرنا اتنا پسند تھا جتنا بچوں کو کھیلنا۔ وہ روزانہ کئی گھنٹے صرف مسائل کو سوچتے اور حل کرتے رہتے تھے۔ ان کے لیے تو ہر مسئلہ ایک نیا چیلنج تھا جسے جیتنا تھا۔

آرام اور تفریح

آئن سٹائن صرف ایک سائنسدان ہی نہیں بلکہ ایک انسان بھی تھے انہیں بھی تفریح اور آرام کی ضرورت تھی۔ انہیں موسیقی بجانا اور چہل قدمی کرنا پسند تھا۔ وہ سمجھتے تھے کہ یہ دونوں چیزیں ان کے دماغ کو تازہ رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔

قدرتی صلاحیت

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ آئن سٹائن کی ذہانت صرف ان کی عادتوں کی وجہ سے نہیں تھی۔ ان کے پاس ایک قدرتی صلاحیت بھی تھی۔ لیکن ان کی عادتوں نے ان کی اس صلاحیت کو نکھارنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔

پیرس اولمپکس میں شریک پاکستانی ایتھلیٹس