By Muhammad Utban Abid17/05/2024 10:14 AMilmkidunya.com
قائد اعظم محمد علی جناح کی تدفین
قائد اعظم محمد علی جناح 11 ستمبر 1948 کو کراچی میں انتقال کر گئے۔
اگلے روز 12 ستمبر 1948 کو مولانا شبیر احمد عثمانی نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور شام 6 بج کر 24 منٹ پر ان کی تدفین ہوئی۔
قائداعظم میموریل فنڈ
محمد علی جناح کی وفات کے بعد، ان کے لیے ایک شاندار مزار بنانے کے لیے فنڈز اکٹھے کیے گئے۔ قائداعظم میموریل فنڈ نے 20 ستمبر 1948 کو کام شروع کیا۔ اس فنڈ کا مقصد عوام کو جناح کے مزار کی تعمیر میں حصہ ڈالنے کی اجازت دینا تھا۔ سات سے آٹھ سال تک، جناح کی قبر ایک سادہ قبر تھی۔
ڈیزائن کے لیے مقابلہ
حکومت پاکستان نے 1957 میں، جناح کے مزار کے لیے ایک بین الاقوامی ڈیزائن مقابلہ منعقد کیا۔ 17 ممالک کے 57 آرکیٹکٹس نے مقابلے میں حصہ لیا۔ لندن کے ایک آرکیٹکٹ رابرٹ اینڈ رابرٹس کا ڈیزائن جیت گیا۔
نئے ڈیزائن کا مطالبہ
لندن کے ایک آرکیٹکٹ رابرٹ اینڈ رابرٹس کا ڈیزائن جیت گیا۔ مگر اسلامی فن تعمیر سے مطابقت نہ رکھنے پر رابرٹ اینڈ رابرٹس کے ڈیزائن کو مسترد کر دیا گیا۔ محترمہ فاطمہ جناح نے نئے ڈیزائن کا مطالبہ کیا۔
یحییٰ مرچنٹ کا ڈیزائن منتخب
فاطمہ جناح نے یحییٰ مرچنٹ کو ڈیزائنر کے طور پر تجویز کیا۔
مرچنٹ جناح کے ذاتی طور پر پسندیدہ آرکیٹکٹ تھے۔
مرچنٹ نے ایک ایسا ڈیزائن تیار کیا جو جناح کی شخصیت اور وقار کی عکاسی کرتا تھا۔
فاطمہ جناح اور حکومت پاکستان نے ڈیزائن کو منظورکر لیا۔
روضہ طاہرہ اور مزار قائد
کہا جاتا ہے کہ یحییٰ مرچنٹ کا ڈیزائن غیاث الدین تغلق اور اسماعیل سامانی کے مزاروں سے متاثر ہے۔ ان کی مشہور عمارتوں میں روضہ طاہرہ شامل ہے۔ جو دنیا کی واحد عمارت ہے جس کی دیواروں پر پورا قرآن مجید کندہ ہے۔
مزار قائد کی تعمیر
یحییٰ مرچنٹ کے ڈیزائن کی منظوری کے بعد 8 فروری 1960 کو مزار کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔
7 مارچ 1961 کو بنیادوں کی کھدائی شروع ہوئی۔
مقبرے کی بنیادوں میں پاکستان کے پرانے سکے اور قرارداد پاکستان 1940 کی دستاویزات دفن کی گئیں۔
مزارِ قائد کی تقریب
صدر ایوب خان نے 31 جولائی 1960 کو ایک تقریب میں مزارِ قائد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ایک تختی بھی نصب کی گئی جس پر جناح کی پیدائش اور وفات کی تاریخ درج تھی۔
چین کی جانب سے فانوس کا تحفہ
چین کے سفیر نے پاکستان کے حکام کو ایک خوبصورت فانوس دیا۔ یہ فانوس قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار میں لگایا گیا۔ پاکستان کے حکام نے اس تحفے کے لیے چین کا شکریہ ادا کیا۔
قائد اعظم کا مزار مکمل
قائد اعظم محمد علی جناح کا مزار 15 جنوری 1971 کو، مکمل ہو گیا۔
صدر یحییٰ خان نے مزار کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور قائد اعظم اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے مزار کی تعمیر میں مہم جوئی کرنے والے انجینئر مسٹر ایم رحمن اور آرکیٹیکٹ ایم اے احد کا بھی شکریہ ادا کیا۔