علامہ محمد اقبال کے متعلق دلچسپ حقائق


By Majid Anwar 08/11/2023 05:51 PM ilmkidunya.com

پیدائش اور تعلیم

علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام شیخ نور محمد اور والدہ کا نام امام بی بی تھا۔آپ نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ سے ہی حاصل کی جبکہ ایم ۔اے گورنمنٹ کالج لاہور سے، بیرسٹری انگلینڈ اور پی ایچ ڈی کی تعلیم جرمنی سے مکمل کی۔

آباواجداد

آپ کے آباواجداد کا تعلق سپروقبیلے کے کشمیری پنڈتوں سے تھا جنہوں نے بہت پہلے ہی اسلام قبول کر لیا تھا۔ انیسویں صدی میں جب سکھ سلطنت نے کشمیر پر قبضہ کرنا شروع کیا تو آپ کے دادا کا خاندان پنجاب ہجرت کر گیا۔

آپ کی پہلی کتاب

"اسرارِ خودی" آپ کی پہلی کتاب تھی۔ یہ کتاب آپ کی فارسی زبان میں لکھی گئی نظموں کا پہلا مجموعہ تھی ۔ اسے یقینی طور پر ان کی بہترین تخلیقات میں شمار کیا جاتا ہے۔

کثیر لسانی شخصیت

اقبال ایک کثیر لسانی شخصیت تھے جو اردو، فارسی، عربی، انگریزی، جرمن اور سنسکرت بول سکتے تھے۔ شاعرانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے ان کی پسندیدہ زبان اردو کی بجائے فارسی تھی۔

القابات

اقبال نہ صرف ایک معروف شاعر تھے بلکہ ایک فلسفی اور مفکر بھی تھے، جنہیں اکثر مفکرِ پاکستان کہا جاتا تھا۔ آپ کوفارسی اور اردو دونوں میں شاعری کرنے کی وجہ سے شاعر مشرق کا خطاب بھی ملا۔

خطبہ الہ آباد

علامہ اقبال کی 1930 کی الہ آباد تقریر کوتاریخی حیثیت حاصل ہے۔ اس تقریر کو عام طور پر خطبہ آلہ آباد کہا جاتا ہے۔ اس تقریر میں انہوں نے ایک منفرد مسلمان ملک کا تصور پیش کیا جو ان کے مذہبی، ثقافتی، اور سماجی شناخت کی حفاظت کرے۔

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

اقبال کی شاعری

علامہ اقبال مسلم دنیا کے سیاسی اور سماجی جھگڑوں کے بارے میں فکر مند رہاکرتے تھے۔ علامہ اقبال کی شاعری نے تحریک پاکستان کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اقبال نے اپنی شاعری میں روحانی بیداری اور مسلم دنیا کے احیاء پربہت زور دیا۔

اساتذہ کی محبت

اقبال کو اپنے اساتذہ سے بے حد محبت تھی۔اقبال اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتے تھے کہ انہیں مولوی میر حسن اور پروفیسر آرنلڈ جیسی عظیم شخصیات سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔

قبال کے نام سے منسوب گلی

جرمنی میں ایک گلی کا نام بھی ان کے نام پر رکھا گیا ہے، جبکہ ایک یادگاری تختی بھی اس گھر کے باہر نصب کی گئی ہے جہاں وہ اپنے قیام کے دوران رہا کرتے تھے۔

عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں

نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

وفات

کئی مہینوں تک بیماری میں مبتلا رہنے کے بعد آپ کا انتقال 21 اپریل 1938 کو لاہور میں ہوا ۔ آپ کا مقبرہ با دشاہی مسجد کے داخلی دروازے اور قلعہ لاہور کے درمیان ایک باغ میں واقع ہےجہاں آج بھی لوگ آپ کی قبر کی زیارت کے لئے آتے ہیں۔

اقبال تیری عظمت کی داستاں کیا سناؤں

تیری زندگی پھ لکھوں تو الفاظ نہ پاؤں

BISE Hyderabad Board Intermediate Top 3 Position Holders