روزے رکھنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟


By Muhammad Utban Abid 13/03/2024 09:55 AM ilmkidunya.com

جسمانی وزن میں کمی

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ روزے رکھنے سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روزے کے دوران آپ کم کیلوریز کھاتے ہیں۔

بلڈ پریشر

روزے رکھنے سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روزے کے دوران آپ کم کیلوریز کھاتے ہیں اور کم پانی پیتے ہیں۔ تو آپ کا جسم کم انسولین بناتا ہے۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے۔

پیٹ کے ورم میں کمی

روزے رکھنے سے پیٹ کے ورم میں کمی آتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ رمضان کے دوران روزہ رکھنے والے افراد کے جسمانی ورم میں 3 ہفتوں کے دوران کمی آتی ہے۔

کولیسٹرول

روزے رکھنے سے نقصان دہ کولیسٹرول ایل ڈی ایل کی سطح میں کمی آتی ہے۔ ایل ڈی ایل کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہوتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

کینسر سے بچاؤ

روزہ کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو سست کرتا ہے۔ روزہ کینسر کے خلیوں کو مارنے میں مدد کرنے والے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔

ذیابیطس کا خطرہ

انسولین کی مزاحمت سے متاثر افراد جب روزے رکھتے ہیں تو انسولین کے افعال بہتر ہوتے ہیں جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

روزے اور کم نیند

روزوں سے جسم میں ایسے کیمیکلز کی مقدار بڑھتی ہے جو کم نیند کے باوجود دن بھر میں آپ کو مزید چوکس رکھتے ہیں۔

مدافعتی نظام مضبوط

روزے رکھنے سے مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔ غذا سے دوری سے خون کے سفید خلیات کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ ان کی نشوونما بھی بڑھ جاتی ہے۔

لمبی عمر

غذاؤں سے دوری صحت کو بہتر بناتی ہے جس سے اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔

مکیش امبانی کے بارے میں دلچسپ باتیں جو آپ نہیں جانتے