By Muhammad Utban Abid19/04/2024 04:40 PMilmkidunya.com
ایران کا اسرائیل پر حملہ
ایران کے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملوں نے ایک بڑی جنگ کے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف نے کہا ہے کہ وہ اس حملے کا جواب دیں گے۔ ایران کے نائب وزیرِ خارجہ نے بھی واضح کیا ہے کہ اگر اسرائیل حملہ کرے تو ان کا جواب فوراً دیا جائے گا۔
حملہ کاردعمل
تل ابیب یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق ڈاکٹر ایرک روندسکی کہتے ہیں کہ اسرائیل نے ملک میں حالات کی سختی کا اعلان کر کے اپنی ناکامی قبول کی ہے۔ مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر طارق سلیمان نے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ابھی جنگ کے بڑھنے کا کوئی امکان نہیں۔
عبرانی یونیورسٹی یروشلم سروے
ایک دلچسپ سروے کے مطابق، تقریباً اسرائیلی عوام کی اکثریت نے ایران کے خلاف جوابی حملے کی مخالفت کی ہے۔ یہ سروے عبرانی یونیورسٹی یروشلم نے کیا ہے۔
اسرائیل کے مشہور میزائیل
اسرائیل کے مشہور میزائیلوں میں ڈیلائلا، جبریئل، ہارپون، چریکو 1، جریکو 2، جریکو 3، لورا اور پوپیئی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم ہے جو کسی بھی میزائیل یا ڈرون کے حملے کو فوری طور پر روکتا ہے۔
دفاعی بجٹ
اسرائیل اپنے دفاعی بجٹ میں ایران سے کہیں زیادہ رقم خرچ کرتا ہے اور اس کی طاقت بھی اسی بات کی بنیاد پر ہے۔ اگر ایران کا دفاعی بجٹ 10 ارب ڈالر کے قریب ہے تو اس کے مقابلے میں اسرائیل کا بجٹ 24 ارب ڈالر سے ذرا زیادہ ہے۔
ایران کے میزائیل
ایران اور اسرائیل کے درمیان تقریباً 2152 کلومیٹر کا زمینی فاصلہ ہے۔ ایران نے اپنے میزائلوں کو اس فاصلے تک پہنچا کر ثابت کیا ہے کہ ان کا میزائل پروگرام کامیاب ہو رہا ہے اور اس میں ترقی ہو رہی ہے۔
لڑاکا طیارے
اسرائیل کے پاس 241 لڑاکا طیارے اور 48 تیز حملہ کرنے والے ہیلی کاپٹر ہیں۔ اس کے برعکس، ایران کے پاس 186 فائٹر جیٹس اور صرف 13 اٹیک ہیلی کاپٹر ہیں۔
بحری جہاز
ایران کی بحری فوج کے پاس 101 جہاز موجود ہیں، جبکہ اسرائیل کے پاس صرف 67 جہاز ہیں۔
فوج کی تعداد
اسرائیل کی فوج کی تعداد تقریباً 170,000 ہے، جبکہ ایران کی فوج کی تعداد تقریباً 610,000 ہے۔