1 |
نظم درگزر گاہ جہان میں شاعر نے کس چیز سے جنگ وجدل کرنے کے لیے کہا ہے؟ |
منافقوں سے
مشرکین سے
تاریکیوں سے
کافروں سے
|
2 |
دیروز کے معنی ہیں |
آنے والا کل
گزرا ہوا کل
آج
موتی
|
3 |
پیکار کے معنی ہیں |
جنگ وجدال
امن
آرام وسکون
کوشش
|
4 |
درگزر گاہ جہان کے شاعر کا نام ہے |
غنیمت کنجاہی
فریدون مشیری
ناصر خسرو
نظیری نیشا پوری
|
5 |
پیوندو قواعد کی رو سے کیا ہے؟ |
فعل حال
فعل ماضی
مصدر
فعل مضارع
|
6 |
تیرگی کے معنی ہیں |
چمک
بدی
اُجالا
اندھیرا
|
7 |
نظم درگز گاہ جہان کے مطابق دنیا کیا ہے؟ |
ایک سیر گاہ
ایک تماشہ گاہ
ایک گزر گاہ
ایک امتحان گاہ
|
8 |
دل بستن کے معنی ہیں |
دل توڑنا
دل لگانا
دل آزادی کرنا
دل میں گھر کرنا
|
9 |
فردا کے معنی ہیں |
گزرا ہوا کل
آج
آنے والا کل
ابھی اسی وقت
|
10 |
گوھر ساختن قواعد کی رو سے کیا ہے؟ |
مصدر
اسم
فعل
فعل مضارع
|