1 |
پھر بہکادیا شیطان نے |
آدمؑ کو
حواؑ کو
سب کو
آدمؑ وحواؑ ، ان دونوں کو
|
2 |
جہاں سے چاہو بلاروک ٹوک کھاؤ مگر |
اس درخت کے پاس نہ جانا
اس گھر کے پاس نہ جانا
اس فرشتے کے پاس نہ جانا
شیطان سے ہوشیار رہنا
|
3 |
اے آدمؑ تم اور تمہاری بیوی رہو |
دنیا میں
آسمان پر
جنت میں
زمین پر
|
4 |
جس نے انکار اور تکبر کیا اور وہ |
شیخی مارنے والوں میں ہوگیا
کافروں میں ہوگیا
جاہلوں میں ہوگیا
دشمنوں میں ہوگیا
|
5 |
سب نے سجدہ کیا سوائے |
شیطان کے
جبرئیلؑ کے
چند فرشتوں کے
ھاروت کے
|
6 |
اور جب ہم نے فرشتوں کو کہا |
سجدہ کرو مجھ کو
سجدہ کرو جبرئیلؑ کو
سجدہ کرو انسان کو
سجدہ کرو آدمؑ کو
|
7 |
اور سب کچھ جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو |
اور جو چھپاتے ہو
اور ایک دوسرے سے کہتے ہو
اور ایک دوسرے سے نہیں کہتے
اور جو تم سوچتے ہو
|
8 |
کیا میں نے تمہیں کہا تھا کہ میں زمین وآسمان کی |
ظاہری چیزیں جانتا ہوں
خفیہ چیزیں جانتا ہوں
تمام باتیں جانتا ہوں
چند باتیں جانتا ہوں
|
9 |
ہمیں کوئی علم نہیں سوائے اس کے |
جو ہمیں جبرئیلؑ نے سکھایا
جو ہمیں لوگوں نے سکھایا
جو ہمیں جنوں نے سکھایا
جو ہمیں تو نے سکھایا
|
10 |
مجھے ان چیزوں کے نام بتاؤ اگر تم |
جانتے ہو
بتا سکتے ہو
سچے ہو
مانتے ہو
|
11 |
پھر انہیں پیش کیا |
جنوں کے سامنے
فرشتوں کے سامنے
شیطان کے سامنے
لوگوں کے سامنے
|
12 |
اور آدمؑ کو سکھلادیتے |
چند چیزوں کے نام
زمینی چیزوں کے نام
تمام چیزوں کے نام
بے شمار چیزوں کے نام
|
13 |
میں وہ کچھ جانتا ہوں جو |
تم نمہیں جانتے
تم نہیں دیکھتے
تم نہیں دیکھ سکتے
تم نہیں کہہ سکتے
|
14 |
جو فساد کرے گا |
خون بہائے گا
لوٹ مارکرے گا
تیرا انکار کرے گا
تکبر کرے گا
|
15 |
میں زمین پر پیدا کرنے والا ہوں |
آدمؑ
خلیفہ
نئی مخلوق
تمہارا ساتھی
|
16 |
اور جب تیرے رب نے کہا |
انسانوں سے
جنوں سے
مخلوقات سے
فرشتوں سے
|
17 |
بے شک اللہ تعالی ہر چیز کو |
جاننے والا ہے
لکھنے والا ہے
سننے والا ہے
سمجھنے والا ہے
|
18 |
پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا تو ان کو ٹھیک |
ایک آسمان بنایا
سات آسمان بنائے
دو آسمان بنائے
چھ آسمان بنائے
|
19 |
وہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین |
کے تمام جانور پیدا کیے
کے تمام پھل پیدا کیے
کی تمام فصلیں پیدا کیں
کی تمام چیزیں پیدا کیں
|
20 |
پھر تمہیں زندہ کرے گا پھر تم اسی کی طرف |
مڑو گے
جاؤ گے
لوٹائے جاؤ گے
رخ کرو گے
|