1 |
زبیر کو آخر کا کس کو سولی پر چڑھایا. |
سولی چڑھانے والے نے
خانہ دار نے
باپ نے
دایہ نے
|
2 |
اپنے بیٹے کو سولی پرچڑھنے کے بعد قاضی نے کیا کیا. |
عبداللہ کو قتل کردیا
اپنے اپ کو مقفل کردیا
حلاوہ کا قتل
قاضی نے خؤد کشی کرلی
|
3 |
عبداللہ کے مطابق کس کی روح پر کالی رات چھائی ہوئی تھی. |
قاضی کے
حلاوہ کے
زبیر کی
ناظر عدالت کے افسران کی
|
4 |
زبیر نے سولی پر چڑھنے سے پہلے کس کا ہاتھ چوما. |
اپنے باپ کا
ناظر عدالت کے افسران کا
عبداللہ کا
حلاوہ کا
|
5 |
کس نے کہا تھا کہ شمعیں صبح کے آنے کو روک نہیں سکتی |
ناظر عدالت مے افسران نے
قاضی نے
عبداللہ نے
حلاوہ نے
|
6 |
زبیر کی محبوبہ کس کی منگیتر تھی. |
قاضی کی
عبداللہ کی
مقتول کی
زبیر کی
|
7 |
ناظر عدالت کے افسران کی تعداد |
ایک
دو
تین
چار
|
8 |
سب لوگوں کا زبیر کے بارے میں کیا خیال تھا |
اسے سزا ملنی چاہیے.
وہ بے قصور ہے
وہ قصور وار ہے
وہ گنہگار ہے
|
9 |
سارے قرطبہ میں کوئی بھی شخص ایسا نہیں ملے گا جو زبیر کو سزا دلوانے پر تیار ہو. |
عبداللہ کے مطابق
قاضی کے مطابق
حلاوہ کے مطابق
سب کے مطابق
|
10 |
کس کو یقین تھا کہ قاضی اپنے بیٹے کی سزا پر عمل درآمد کرواکر رہے گا. |
عام شہریوں کو
عبداللہ کو
حلاوہ کو
کسی کو نہیں.
|