1 |
اچھن کا باپ اس کے لیے کیوں فکر مند تھا |
وہ بہت بیمار تھی
اس کی شادی کرنی تھی
وہ کھوستی رہتی تھی
وہ بہت کمزور ہوگئی تھی
|
2 |
اچھن کے باپ کے دل میں کس چیز می امنگ پیدا ہوئی |
تنخواہ بڑھانے کی
نوکری چھوڑنے کی
اپنا کاروبار شروع کرنے کی
بیٹی کی شادی کی
|
3 |
اچھن کے باپ نے مل مزدورں کے بارے میں سنا کہ انھوں نے |
کام چھوڑدیا ہے
ہڑتال کردی ہے
مہنگائی بھتہ لینا شروع کردیا ہے
ہنگامہ کر دیا ہے.
|
4 |
جنگ شروع ہوتے ہین دو پیسے کی چیز نے نفع دیا. |
دگنا
تگنا
چوگنا
آٹھ دس گنا
|
5 |
جب اچھن کی ماں مری تو آٹے کی قیمت تھی. |
ایک روپے کا چار سیر
ایک روپے کا تین سیر
ایک روپے کا دو سیر
ایک روپے سیر
|
6 |
اچھن کا باپ اس کےلیے دوا کہاں سے لاتا |
سروسز ہسپتال سے
میو ہسپتال سے
خیراتی ہسپتال سے
ڈاکٹرز ہسپتال سے
|
7 |
اچھن کس بیماری میں مبتلا تھی. |
بخار
تپ دق
یرقان
کینسر
|
8 |
دکان کے مالک نے منشی جی کو اس کی بیوی کے کفن کے لیے اس لیے روپے دیے کہ وہ. |
اسے اپنا فرض سمجھتا تھا
اللہ کے گھر کا کام سمجھتا تھا
ایک نیک کام سمجھتا تھا
رحم دل تھا
|
9 |
دکان کے مالک نے روپے دیتے وقت منشی جی سے کہا. |
جب چاہورقم لوتا دینے
ادا کرنے کی فکر نہ کرنا
روپے جلدی دے دینا
تنخؤآہ سے کاٹ لوں گا
|
10 |
دکان کے مالک نے کفن دفن کے لیے منشی جی کو کتنے روپے دہیے. |
دس روپے
پندرہ روپے
بیس روپے
پچیس روپے
|