1 |
حضرت قمر نے لکھنے پڑھنےکو عبادت کیوں کہا. |
ادب اور عبادت میں صلہ کی توقع نہیں کی جاتی
دولت کو توقع نہیں کی جاتی
شہرت کی توقع نہیں کی جاتی
جاگیر کی توقع نہں کی جاتی
|
2 |
ادبی خدمت ہے |
زریعہ معاش
فضول کام
دکھاوا
پوری عبادت
|
3 |
میں چراغ ہوں |
روشنی دینے کےلیے
بھجنے کےلیے
بجھا چاہتا ہوں
جلنے کےلیے
|
4 |
راجآ صاحب نے حضرت قمر سے پڑھنے کے لیےکہا |
غزل
قصیدہ
سپارہ
ںظم
|
5 |
تقریب کے مہمان خصوصی کہاں سے ڈگری حاصل کرکے ائے تھے |
امریکہ سے
انگلستان سے
جرمنی سے
یورپ سے
|
6 |
حضرت قمر کے خیال میں ہم اب بھی مغرب کو بہت کچھ سکھا سکتے ہیں. |
شاعری میں
ٍفلسفہ میں
آخلاقیات میں
روحانیت میں
|
7 |
حضرت قمر نے انگریزی ادب کے بارے میں کیا کہا. |
بہترین ادب ہے
دور جدید کی پہچان ہے
روحانیت سے خالی ہے
بے کار ادب ہے
|
8 |
حضرت قمر کن انگریزی شاعروں سے خود کو جو بھر کم نہ سمجھتے تھے. |
کیتس، ٹینی سن
ورڈزورتھ، ہائرن
آیدرا، پاؤنڈ
شیلے، بائرن اور ٹینی سن
|
9 |
انگریزی سوٹ میں ملبوس مہمان نے حضرت قمر سے کیا پوچھا. |
کیا آپ انگریزی جانتے ہیں.؟
کیا آپ نے انگریزی شاعری کا مطالعہ کیا ہے؟
آپ کیا لکھتے ہیں.
اُپ کیسے ہیں.
|
10 |
"راجا صاحب سے کہو قمر آیا تھا اور لوٹ گیا." کیا مانگنے پر قمرصاحب نے دربان سے کہا. |
کارڈ
کتاب
ٹکٹ
رسید
|