1 |
مصنف کس چیز کو دنیا کی سب سے بڑی نعمت سمجھتا ہے. |
گوشت کو
انڈے کو
پھل کو
سبزی کو
|
2 |
انسان کوزندہ رہنے کے لیے روٹی کے علاوہ کس چیز کی خواہش رہتی ہے. |
چائے کی
مرغ مسلم کی
سبزیوں کی
پھلوں کی
|
3 |
انسان صرف روٹی پر ہی نہیں رہتا |
زندہ
خوش
مطمئن
پریشان
|
4 |
کوئی بھی مرغی عمر طبعی کو نہیں پہنچ پاتی کیونکہ |
مرجاتی ہیں
آںصآںؤں کی خوراک بن جاتی ہیں.
چوری ہوجاتی ہیں.
اڑ جاتی ہیں.
|
5 |
مصنف گھر میں پالنے کا روادار نہیں. |
ًبکریآں
ًمچھلیاں
مرغیاں
بلیاں
|
6 |
مرغ کی آواز اور جسامت میں کتنا تناسب ہے. |
ایک اور دو کا
ایک اور چالیس کا
ایک اور سو کا
ایک اور بیس کا
|
7 |
گندے انڈوں کا موزوں محل استعمال کیا ہے. |
نوکری
کرکٹ میچ
بیکری
جلسہ
|
8 |
مہمان کے اخلاص اور ایثار کا اندازہ کن باتوں سے ہوتا ہے. |
تحفے سے
طویل قیام سے
دسترخوان پر مرغیوں کی تعداد سے
اس کی تواضح سے
|
9 |
یوسفی کے خیال میں مرغی کا صیحیح مقام کیا ہے. |
کھیت
دڑبہ
پیٹ
پیٹ اور پلیٹ
|
10 |
سبق "اور آنا گھر میں مرغیوں کا" کس صنف نثر سے متعلق ہے. |
خاکہ
انشائیہ
سفرنامہ
افسانہ
|