1 |
ابن انشاء کا سن وفات ہے. |
1975
1976
1977
1978
|
2 |
ابن انشائ کا سن ولادت ہے. |
1924
1925
1926
1927
|
3 |
سبق"کیا واقعی دنیا گول ہے" کے مصنف کا نام ہے. |
پطرس بخاری
ابن انشاء
مشتاق احمد یوسفی
کرنل محمد خان
|
4 |
شفیع عقیل کا سن وفات ہے. |
2010
2011
2012
2013
|
5 |
شفیع عقیل کا سن ولادت ہے. |
1920
1925
1930
1935
|
6 |
کبوتر کیس چیز کی علامت ہے. |
پیغام رسانی کی
دوستی کی
دشمنی کی
دوستی اور امن کا پیغام
|
7 |
پڑوسیوں سے تعلق کی نوعیت کیا ہونی چاہیے. |
ان پر رعب رکھنا چاہیے.
برابری کے تعلقات رکھنے چاہیے.
خوشگوار تعلقات رکھنے چاہیے.
عمومی تعلقات رکھنے چاہیے.
|
8 |
معاشرے کی بقا کے لیے امداد باہمی کی کیا اہمیت ہے. |
کوئی نہیں
بہت ضروری ہے
کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے
اکیلا ادمی کسی کام کا نہیں دوسروں کا تعاون ضروری ہے
|
9 |
کسی بیرونی خطرے کی صورت میں ہمیں کیا طرز عمل اختیار کرنا چاہیے. |
خوفزدہ ہوجانا چاہیے
دشمن سے صلح کرلینا چاہیے
اپنی مدد اپ کرلینا چاہیے
اپنی مدد اپ کے تحت دوستوں کی مدد لینی چاہیے.
|
10 |
شکاری کا کردار کس بات کی علامت ہے. |
بیرونی عمل درآمد کی
ظاہری دوستی کی
خوف کی
سچے دوست کی
|
11 |
کبوتر ، گدھاور سانپ میں قدر مشترک کیا تھی. |
پڑوسی تھے
ایک ہی جگہ رہتے تھے
ایک دوسرے کو جانتے تھے
انہین امداد باہمی کا آحساس تھا
|
12 |
شکاری نے سانپ کو درخت کے گرد لپٹے اور پھنکاریں مارتے دیکھا تو اس نے کیا سوچا. |
سانپ کو ماردینا چاہیے.
سانپ ابھی چلا جائے گا
سانپ سے کیا ڈرنا
جس طرح بھی ہو اپنی جان بجائی جائے
|
13 |
سانپ کو دیکھ کر شکاری کا پہلا ردعمل کیا تھا |
بھاگ اٹھا
حیران رھ گیا
سانپ پر پھتر پھنکے
آنکھیں پھٹی رھ گئیں.
|
14 |
سانپ نے کبوتر اور کبوتری کی کس طرح مدد کی |
شکاری کو ڈراکر بھگایا
شکاری کو ڈس لیا
درخت کے گرد لپٹ گئے
سانپ کی مدد سے پہہلے ہی شکاری چلاگیا.
|
15 |
کبوتروں نے خود کتنی بار آگ لگائی |
دو بار
تین بار
چار بار
ایک بار
|
16 |
کبوتر اور کبوتری آگ بجھانے کے لیے پانی کہاں سے لائے تھے |
سمندر سے
تالاب سے
نہر سے
دریا سے
|
17 |
شکاری تلملا کر رھ گیا. |
آگ جلنے کی وجہ سے
آگ بجھنے کی وجہ سے
آگ بھڑکنے کی وجہ سے
شکار نہ ملنے کی وجہ سے
|
18 |
شکاری نے درخت پر چڑھنے کی کتنی بار کوشش کی |
دو بار
تین بار
چار بار
پانچ بار
|
19 |
"اپنی مدد آپ" کا کیا فائدہ ہے. |
دوسرے مدد کے لیے آ جاتے ہیں
کوئی مدد نہیں کرتا
اپنے آپ پر بھروسہ بڑھتا ہے
کسی کی مدد کی ضرورت نہیں رہتی
|
20 |
شکاری نے اپنے مقصد کے لیے کتنی پار آگ لگائی |
ایک بار
دو بار
تین بار
چار بار
|