1 |
اچھن کا باپ کفن کا انتظام کرنے کےلیے سب سے مایوس ہوکر کس کے پاس گیا. |
محلے داروں کے پاس
رشتے داروں کے پاس
دکان کے مالک کے پاس
دوستوں کے پاس
|
2 |
اچھن کا باپ کب سے دکان پر کام کررہا تھا |
پانچ سال سے
دس سال سے
پندرہ سال سے
بیس سال سے
|
3 |
اچھن کے باپ کی ماہانہ تنخواہ کتنی تھی |
پانچ روپے
دس روپے
پندرہ روپے
بیس روپے
|
4 |
اچھن کا باپ کیا کام کرتا تھا |
دفتر میں ملازم تھا
مل مزدور تھا
بے روزگار تھا
ایک دکان پر منشی تھا
|
5 |
غریب اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ وہ |
امیروں کی خدمت کرے
مرنے کے بعد امیروں کا ققابلہ کریے
زندگی کی بھونڈی نقل کرے
زندگی کی مصیبتں جھیلے
|
6 |
غریبوں کو امیری کی برابری کرنے کا موقع ملتا ہے. |
مرنے کے بعد کفن لینے کے موقع پر
انتخاب کے موقع پر
بیماری میں
کبھی کبھار
|
7 |
اچھن کی ماں عمر بھر ترستی رہی |
نئے کپڑوں کے لیے
زیور کو
اچھا لینن اور گھیرے دار پاجامہ کو
اچھے گھر کو
|
8 |
اچھن کی ماں کو مرے ہوئے دیکھ کر اچھن کے باپ کو کیا فکر لاحق ہوئی |
اچھن کی
کفن کی
دفن کی
مہمانوں کی
|
9 |
اچھن کی ماں کو مرے کتنا عرصہ ہوگیا تھا |
دو سال
تین سال
چار سال
پانچ سال
|
10 |
اچھن کے باپ نے بیڑی بجھاکر کہاں رکھ. |
ڈبیا میں
جیب میں
الماری میں
اپنے مکان میں
|
11 |
اچھن کے باپ نے بیڑی کیسے بجھائی |
زمین پر رگڑ کر
ہاتھ میں مسل کر
ایش ٹرے میں رگڑ کر
چارپائی کی پٹی پر رگڑ کر
|
12 |
اچھن اپنا سر طاق کے برابر ٹیک کر دیکھنے لگی. |
چھت
دیوار
آنگن
چراغ کی ٹمٹماتی لو
|
13 |
اچھن کے باپ نے بیڑی پینا کیوں چھوڑا. |
صحت کی خرابی کی وجہ سے
اچھن کی خوشی کے لیے
مہنگائی کے سبب
کام کی زیادتی کی وجہ سے
|
14 |
بیڑی کی طلب پر اچھن کے باپ کی کیا حالت ہوتی تھی. |
نیند نہیں آتی تھی
سر چکراتا تھا
جمائیاں آتی تھیں
قے آتی تھی
|
15 |
اچھن کا باپ دن رات میں کتنی بیڑیاں پیتا تھا. |
چار
چھے
آٹھ
دس
|
16 |
بیڑی کا بنڈل ہوگیا تھا. |
دو پیسے کا
چارپیسے کا
پانچ پیسے کا
چھے پیسے کا
|
17 |
اچھن کے باپ کو پینےکی عادت تھی. |
چائےکی
کافی کی
بیڑی کی
حقے کی
|
18 |
اچھن کا جی متلا رہا تھا |
بیڑی کے دھوئیں سے
بسیار خوری سے
بیماری کے باعث
معدے کی خرابی سے
|
19 |
اچھن کے باپ نے کیا جلایا |
چراغ
بیڑی
چولھا
آگ
|
20 |
اچھن کے باپ نے اس سے پوچھا کہ |
ابھی تک سوئی کیوں نہیں.
وہ خوفزدہ کیوں ہے
اس نے چراغ کیوں نہیں جلایا
اس نے کھانا کیوں نہیں کھایا
|