1 |
درختوں کے پتے کیسے دکھائی دیتے تھے |
جواہر نگار
ہرے بھرے
رنگ برنگے
کوئی نہیں.
|
2 |
شاعر نے صبح کا منظر پیش کیا. |
عرفات کا
میدان کربلا کا
مدینے کا
شام کا
|
3 |
پھولوں میں تھی |
ہوا
صدا
مہک
ادا
|
4 |
دراج و کبک وھیہود ...................... کی تھی صدا. |
طاؤس
بلبل
قمری
کوئل
|
5 |
اطلس زنگاری فلک شرمسار تھا |
پھولوں کی مہک سے
قطرہ شبنم کی جھلک سے
سبزہ صحرا کی لہک سے
کربلا کے منظر سے
|
6 |
سرو کے چار طرف تھا ہجوم |
چڑیوں کا
قمریوں کا
بلبلوں کا
ہرنوں کا
|
7 |
ہرطرف پکار تھی |
تہلیل کردگار کی
تسبیح پروردگار کی
یاحی و یا قدیر کی
زکر یا غفار کی
|
8 |
ہرن مست تھے |
جنگل میں
سبزہ زار میں
کھچار میں
چمن زار میں
|
9 |
ُپتے بھی ہر شجر تھے |
گوہر آب دار
جواہر نگار
بے شمار
دارفتہ و نثار
|
10 |
جنگل کے شیر گونج رہے تھے |
کھچار میں
سبزہ زار میں
مرغزار میں
چمن زار میں
|
11 |
تھالے بھی نخل کے تھے |
سرخ پوش
سبد گل فروش
سبزی فروش کا ٹوکرا
پھل فروش کا ٹوکرا
|
12 |
نظم میں صبح کا منظر بیان ہوا ہے. |
صحرائے عرب کا
صحرائے کربلا کا
صحرائے گوبی
صحرائے چولیستان
|
13 |
نظم میں آنے والے یہ الفاظ شعری اصطلاح میں کہلاتے ہیں ، لہک ،لہک ، مہک ،جھلک |
قافیے
ردیف
استعارہ
تشبیہ
|
14 |
اے دانا کش ضعیفوں کے رازق ترے نثار" کس زبان پر تھا. |
چیونٹی کا
ہرن کی
شیر کی
قمری کی
|
15 |
صبح کی ہوا سردی بخشتی تھی. |
روح کو
جان کو
دل کو
جگر کو
|
16 |
برگ گل پر جھلک تھی |
آفتاب کی کرن کی
قطرہ شبنم
مہتاب کی کرن
انجم کی کرن
|
17 |
میر انیس کی وجہ شہرت ہے. |
غزل گوئی
قصیدہ گوئی
مرثیہ گوئی
مثنوی نگاری
|
18 |
میر انیس پیدا ہوئے. |
1798
1802
1800
1804
|
19 |
میر انیس کی وفات ہوئی |
1872
1874
1876
1804
|
20 |
نظم 'میدان کربلا میں صبح کا منظر" کس شاعر کی تخلیق ہے. |
مرزا دبیر
میر حسن
میر خلیق
میر انیس
|