1 |
پورے ہیں وہی ....................... جو ہر حال میں خوش ہیں. |
- A. مرد
- B. بوڑھے
- C. بچے
- D. جوان
|
2 |
جینے کا نہ انداز نہ ................ کا غم |
- A. خوشی
- B. مرنے
- C. ماتم
- D. عالم
|
3 |
"پورے ہیں وہی مرد جو ہر حال میں خوش ہیں" مصرح نظم ' تسلیم رضا' کا مصرح ہے. |
- A. ہر بند کا آخری مصرع
- B. دوسرے اور تیسرے بند کا آخری مصرع
- C. آخری بند کا آخری مصرع
- D. صرف پہلے بند کا آخری مسرع
|
4 |
نہ شب کی مصبت نہ کبھی روز کا |
- A. غم
- B. دم
- C. ماتم
- D. کوئی نہیں.
|
5 |
جوفقر میں پورے ہیں وہ ہرحال میں خوش ہیں. کا دوسرا مصرح کیا ہے. |
- A. افلاس میں ، ادبار میں اقبال میں خوش ہیں.
- B. بے زر جو کیا اسی احوال میں خوش ہیں
- C. دکھ درد میں آفات میں جنجال میں خوش ہیں
- D. ہر کام میں ہردام میں ہرحال میں خوش ہیں
|
6 |
اس نظم میں "مرد" سے کیا مراد لی گئی ہے. |
- A. بچے
- B. بوڑھے
- C. خواتین
- D. تمام انسان
|
7 |
یکساں ہے انہیں زندگی اور ............ کا عالم |
- A. موت
- B. خوشی
- C. غم
- D. کوئی نہیں.
|
8 |
نظم تسلیم رضا کا کس صنف شعری سے تعلق ہے. |
- A. مسدس
- B. مخمس
- C. رباعی
- D. قطعہ
|
9 |
............ میں آفات میں جنجال میں خوش ہیں. |
- A. دکھ درد
- B. مصیبت
- C. غم وفکر
- D. کوئی نہیں.
|
10 |
گھر بار چھڑایا تو وہیں |
- A. موڑ کہ بیٹھے
- B. چھوڑ کر بیٹھے
- C. سر جوڑ ک بیٹھے
- D. اوڑھ کے بیٹھے
|