1 |
مصنف کے گھر میں کتنے عرصے تک مرغیاں رہیں. |
چھے ماہ
ایک سال
اٹھارہ ماہ
دو سال
|
2 |
مصنف کو "سوری رانگ نمبر' کیوں کہا گیا ہے. |
واقعی نمبر غلط تھا
فون کرنے والا غلطی پر تھا
مصنف نے اسے جھڑکا تھا
ہیلو کہنے پر مرغ نے آزان دے دی
|
3 |
مصنف نے حاتم طائی کے ساتھ کس پری کا زکر کیا ہے. |
حسنا پری کا
پری مہر افروز
حسین پری کا
جل پری کا
|
4 |
یوسفی صاحب کی شیو کی پیالی کہاں سے برآمد ہوئی تھی |
دڑبے سے
الماری سے
ٌٌٌلحاف سے
غسل خانے سے
|
5 |
نفاست پسند والیاں ریاست بھینسوں کو صبح و شام کیا کھلاتے تھے. |
اخروٹ
پستہ
بادام
پستہ اور بادام
|
6 |
دنیاوی دکھوں میں مبتلا لوگوں کو مصنف نے کیا مشورہ دیا ہے. |
عبادت کا
محنت کا
کاروبار کا
مرغیاں پالنے کا
|
7 |
"اس گھر میں اب یا تو یہ رہیں گے یا میں" یہ جملہ مصنف نے کس سے کہا. |
اپنے آپ سے
اپنی بیوی سے
اپنے بچوں سے
اپنے دوست سے
|
8 |
مصنف کے خیال میں مرغیاں کہاں رہتی ہیں. |
کھیت میں
دڑبے میں
ٹاپے میں
دڑبے اور ٹاپے کے علاوہ ہر جگہ
|
9 |
موپساں کے افسانے کے ہیرو نے کیا دعویٰ کیا تھا. |
وہ مرغیاں پال سکتا ہے
وہ انڈا پکاسکتا ہے
وہ مرغی پکا سکتا ہے
وہ زردی کی بو سے بتا سکتا ہےکہ مرغی نےکیا کھایا ہے
|
10 |
مشتاق احمد یوسفی کے دوست کا نام ہے |
مرزا فرحت اللہ بیگ
مرزا عبدالودود بیگ
مرزا عبدالحمید بیگ
مرزا عبدالمجید بیگ
|
11 |
اگر گھوڑے کی آوازبھی اسس کی جسامت سے کم از کم سو گنا زیادہ ہوتی تو کس چیز کی ضرورت پیش نہ آتی. |
توپ کی
ایٹم بم کی
ٹینک کی
رائفل کی
|
12 |
کفایت شعار لوگ ٹائم پیس خریدنے کی بجائے مرغ پالتے ہیں تاکہ |
صبح جلد اٹھ سکیں
ان کے انڈے استعمال کرسکیں.
ہمسایوں کو صبح خیزی کی عادت رہے
ان کا گوشت استعمال کرسکیں.
|
13 |
نیند کے حوالے سے مصنف کے پسندیدہ اوقات ہیں. |
ہفتہ کی صبح اور دوپہر
اتوار کی صبح اور دوپہر
جمعہ کی صبح اور دوپہر
بدھ کی صبح اور دوپہر
|
14 |
مرغ او بدا کر آزان دیتا ہے |
علی الصباح
وقت شام
سورج نکلنے سے
جب گنہگار بندے پڑے سورہے ہوں
|
15 |
خوش عقیدہ لوگوں کا ایمان ہے. |
مرغ کا گوشت لزیز ہوتا ہے
مرغ اپنا رزق خود تلاش کرتا ہے
مرغ کی بانگ سے انسان جاگ جاتا ہے
مرغ بانگ نہ دے تو پو نہین پٹھتی
|
16 |
مصنف نے کتنا عرصہ مرغیوں کی عادات و خصائل کا مطالعہ کیا. |
چھے ماہ
نو ماہ
بارہ ماہ
اٹھارہ ماہ
|
17 |
تعلیم یافتہ افراد اور اردو شعرا اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ مرغ ازان دیتا ہے. |
دوپہر کو
صبح کو
شام کو
رات کو
|
18 |
مرغیاں جبلی تعصب کی بنائ پر اپنے خون کا پیاسا سمجھتی ہیں |
ًمسلمانوں کو
انسانوں کو
جانوروں کو
شکاریوں کو
|
19 |
کتا اپنے مالک کو دیکھ کر |
بھاگنے لگتا ہے
دم ہلانے لگتا ہے
بھونکنے لگتا ہے
پاؤں چاٹنے لگتا ہے
|
20 |
ہاتھی آتکس پہچانتا ہے اپنے |
مہاوت کا
چوکیدار کا
سوار کا
مالک کا
|