1 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کی حکومت وسلطنت کا اصلِ اصول کیا تھا |
عدل اور انصاف
صلہ رحمی اور احسان
مساوات اور جمہوریت
سادگی اور ایمان داری
|
2 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے اپنے مقبرے کے لیے زمین کتنے دینار میں خریدی |
چالیس دینار
ایک سوتیس دینار
تیس دینار
اسی دینار
|
3 |
گرجا کے متولیوں کے خلاف کس نے مقدمہ درج کرایا |
عبدالملک بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے
عباس بن ولید نے
مسلمہ بن عبدالملک نے
ابنِ سلیمان نے
|
4 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کھانا کہاں سے کھاتے تھے |
اپنے دستر خوان سے
عام مسلمانوں کے لنگر خانے سے
امِ عمر کے ہاں سے
سرکاری دستر خوان سے
|
5 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے مقبرے کے لیے جو زمین پسند کی وہ کس کی ملکیت تھی |
حکومت کی
ایک رشتہ دار کی
ایک یہودی کی
ایک عیسائی کی
|
6 |
حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کس کے ہاں مہمان ہوئے |
دوستوں کے
عزیز واقارب کے
عیسائیوں اور یہودیوں کے
علماء کے
|
7 |
خاندان بنو امیہ کا دست وبازو کون تھا |
عبدالملک بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ
عباس بن ولید
مسلمہ بن عبدالملک
ابن سلیمان
|
8 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ عدالت کے وقت کس سے مدد لیتے تھے |
وکیلوں سے
راست بازاشخاص سے
اپنے بیٹے عبدالملک سے
دو قاضیوں سے
|
9 |
بنو اُمیہ کے دفترِ اعمال کا بدترین واقعہ کیا تھا |
آزادی وحق گوئی کا استیصال
جاگیریں غصب کرلینا
عدل سے فرار
لوگوں کو غلام بنانا
|
10 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کو اپنے خاندان میں کس سے زیادہ محبت تھی |
اُمِ عمر
ابنِ سلیمان
عبدالملک
عباس بن ولید
|