1 |
وہ ناحق قتل کرتے تھے |
اولیاء اللہ کو
بزرگوں کو
ساتھیوں کو
نبیوں کو
|
2 |
یہ اس لیے تھا کہ وہ اللہ کی آیات |
کا مذاق اڑاتے تھے
کا انکار کرتے تھے
سے نفرت کرتے تھے
کا احترام کرتے تھے
|
3 |
اور وہ لوٹے |
اللہ کی خوشنودی کے ساتھ
مطمئن حالت میں
اللہ کا غضب لے کر
خوشحال ہو کر
|
4 |
چنانچہ ان پر مسلط کردی گئی |
غربت
پریشانی
زبردست مشقت
ذلت اور بدحالی
|
5 |
اس شہر میں چلے جاؤ وہاں وہ سب کچھ ہے جو |
تم طلب کرتے ہو
تم کھاسکتے ہو
تم بچا سکتے ہو
تم لے سکتے ہو
|
6 |
موسیؑ نے کہا کای تم بہتر چیز کے بدلے |
مشکل چیز چاہتے ہو؟
گھٹیا چیز چاہتے ہو؟
سبزی چاہتے ہو؟
کچھ اور کھانا چاہتے ہو؟
|
7 |
اپنے رب سے دعا کرکے ہمارے لیے مانگ |
زمین کی پیداوار
آسمانی خوراک
ہر طرح کے پھل
مزیدار گوشت
|
8 |
جب تم نے کہا اے موسیؑ ہم |
تجھ پر ایمان نہیں لاسکتے
زیادہ مشقت نہیں اٹھاسکتے
یہ پانی نہیں پی سکتے
ایک ہی کھانے پر صبر نہیں کرسکتے
|
9 |
مگر زمین پر |
اکڑ کر نہ چلو
حکومت نہ کرو
فساد مت پھیلاؤ
قافلے مت لوٹو
|
10 |
اللہ کے رزق میں سے |
غریبوں پر خرچ کرو
کھاؤ اور پیو
سنبھال کر رکھو
دوسروں کو بھی دو
|
11 |
ہر گروہ نے پہچان لیا |
اپنا پانی کا گھاٹ
اپنا رزق
اپنا خیمہ
اپنا مقام
|
12 |
جب موسیؑ نے لاٹھی ماری تو اس سے پھوٹ نکلے |
دس چشمے
آٹھ چشمے
پندرہ چشمے
بارہ چشمے
|
13 |
جب حضرت موسیٰؑ نے اپنی قوم کے لئے پانی طلب کیا تو ہم نے کہا |
قوم کو کہو دعا مانگے
عبادت زیادہ کرو
لاٹھی پتھر پر مارو
سب لوگ مل کر رہو
|
14 |
ظلم کرنے والوں پر آسمان سے |
بجلی نازل ہوئی
عذاب نازل ہوئی
طوفان نازل ہوا
آگ نازل ہوئی
|
15 |
ظالموں نے اس بات کو |
مذاق بنالیا
بھلادیا
بدل دیا
غلط ملط کردیا
|
16 |
ہم نیکی کرنے والوں کو |
زیادہ دیں گے
بہت دیں گے
امید کے مطابق دیں گے
کیوں نہ دیں گے
|
17 |
شاید کہ تم |
عبادت کرنے لگو
معافی مانگو
موسیؑ کو مانو
شکر گزار بنو
|
18 |
پھر ہم نے تمہیں موت کے بعد |
زندہ کیا
عذاب دیا
بخش دیا
دفن ہونے دیا
|
19 |
ہم نے تم پر اتارا |
پرندوں کا گوشت
روز کا کھانا
آسمان سے پانی
من اور سلویٰ
|
20 |
پھر ہم نے تمہارے اوپر سایہ کیا |
بادل کا
درختوں کا
گھٹاؤں کا
پہاڑوں کا
|