1 |
"راجا صاحب سے کہو قمر آیا تھا اور لوٹ گیا." کیا مانگنے پر قمرصاحب نے دربان سے کہا. |
کارڈ
کتاب
ٹکٹ
رسید
|
2 |
تقریب میں حضرت قمر کا کس نے استقبال کیا. |
ملازم نے
راجآ صاحب کے سیکریڑی نے
راجآ صاحب کے بیٹے نے
راجا صاحب نے بذات خود
|
3 |
دربان نے حضرت قمر سے کارڈ کیوں طلب کیا. |
سب سے طلب کر رہا تھا
ان کی حرکتوں کو دیکھ کر
ان کا حلیہ دیکھ کر
محض اتفاقا
|
4 |
دربان نے حضرت قمر سے کہا |
آپ کون ہیں؟
تشریف لائیے
آپ کے پاس کارڈ ہے÷
زرا کہیے
|
5 |
راجا صاحب کے دروازے پر دربان کھڑے تھے |
وردی پوش
چاق و چوبند
اسلحہ بردار
چست
|
6 |
راجا صاحب کے گھر باہر قطاریں تھیں. |
تانگوں کی
رکشوں کی
بسوں کی
موٹروں کی
|
7 |
حضرت قمر راجا صاحب کے بنگلے کے سامنے پہنچے. |
جب دیے جل چکے تھے
آدھی رات کو
دوپہر کو
سہہ پہر کو
|
8 |
حافظ صمد اور بزاز نے حضرت قمر کی خوشامد کیوں کی. |
لباس کی وجہ سے
دولت کی وجہ سے
شاعری کی وجہ سے
راجا صاحب کی وجہ سے
|
9 |
حضرت قمر کی روح کانپتی تھی. |
خوف خدا سے
اپنے گناہوں سے
بیوی کے ڈر سے
قرض خواہوں کے تقاضوں سے
|
10 |
حضرت قمر بزاز کی دکان پر رکے تو وہ سمجھا. |
روپے دینے آئے ہیں
ًملاقات کے لیے آئے ہیں
کپڑا خریدنے آئے ہیں
آدھار لینے آئئے ہیں.
|
11 |
حافظ صمد نے حضرت قمر کے لیے کیا منگوایا. |
چائے
پان
کھانا
سوڈا واٹر
|
12 |
حضرت قمر نے راجا صاحب کی سالانہ آمدنی کتین بتائی. |
پانچ لاکھ
دس لاکھ
پندرہ لاکھ
بیس لاکھ
|
13 |
حافظ صمد کے خیال میں راجا صآحب کی سالانہ آمدنی تھی. |
دو لاکھ
تین لاکھ
ڈھائی لاکھ
ڈھائی سے تین لاکھ
|
14 |
حضرت قمر راجا صاحب کے ہاں جاتے ہوئے کس سے ملے. |
حافظ صمد سے
اپنے دوست سے
حلوائی سے
کسی سے بھی نہیں.
|
15 |
حافظ صمد کا کاروبار تھا. |
حلوائی کا
بڑھئی کا
بساطی کا
بزاز کا
|
16 |
ادبی خدمات اور فریمی میں |
گہرا تعلق ہے
کوئی تعلق نہیں
ًمکمل تضاد ہے
خدا واسطے کا بیر ہے
|
17 |
فریبمی بجائے خود ایک |
بارعب شے ہے
عذاب ہے
خوبی ہے
بیماری ہے
|
18 |
حضرت قمر کی اچکن کیسی تھی |
نئی
کامدار
پٹھی پرانی
خوبصورت
|
19 |
ادیب نے شاعر کو حضرت قمر نے مشابہ قرار دیا ہے. |
چراغ سے
باغ سے
جنگل سے
صحرا سے
|
20 |
ساری دنیا میٹھی نیند سوتی ہے اور حضرت قمر |
مطالعہ میں مصروف رہتے ہیں.
ساری رات جاگتے رہتے ہیں.
آپنی قسمت کو روتے رہتے ہیں.
قلم لیے بیٹھے رہتے ہیں.
|