1 |
لاہور میں عام اور خاص ضروریات کے لیے ہوا کی جگہ کیا استعمال کیا جاتا ہے. |
دھواں اور گیس
گرد اور دھواں
گیس اور پانی
پانی اور گرد
|
2 |
مفاد عامہ کے پیش نظر اہل لاہور کو کیا ہدایت کی گئی ہے. |
صبر کی
کفایت شعاری کی
شکر کی
دعاکی
|
3 |
کمیٹی نے فراہمی آب کا انتظام کیا. |
کفایت شعاری سے کام لینے کو کہا
ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے.
گرووغبار کے مرکز کھول دیے ہیں.
آبھی تک کوئی کام نہیں کیا
|
4 |
کمیٹی کے پاس قلت تھی |
بجلی کی
پانی کی
ہوا کی
گیس کی
|
5 |
بحث و تمحیص کے بعد میونسپلٹی اس نتیجہ پر پہنچی کے اہل لاہور کی خواہش |
غلط نہیں ہے
ہمدردانہ غور کی مستحق ہے
بالکل جائز ہے
قطعی غیر ضروری ہے
|
6 |
لاہور کے باشندوں نے کس خواہش کا اظہار کیا. |
پانی مہیا کیا جائے
الودگی ختم کی جائے
ٹریفک کنٹرول کیا جائے
دیگر شہروں کی طرح آب و ہوا دی جائے
|
7 |
لاہور کو کونسا عارضہ لاحق ہے. |
وسیع کا
غلاطت کا
الودگی کا
لودشیڈنگ کا
|
8 |
ماہرین کے اندازے کےمطابق دس بیس سال کے اندر لاہور ایک صوبے کا نام ہوگا جس کا دارالخلافہ ہوگا. |
لاہور
شیخوپورہ
پنجاب
گوجرانوالہ
|
9 |
لاہور کے چاروں طرف واقع ہے. |
سندھ
بلوچستان
خیبرپختوانخوا
لاہور
|
10 |
لاہور کا حدود اربعہ میونسپلٹی نے کیوں منسوخ کیا. |
طلبہ کی سہولت کے لیے
سیاحوں کی سہولت کے لیے
عوام کی سہولت کے لیے
اپنی سہولت کے لیے
|
11 |
اہل سیف تخلص کرتے ہیں. |
آبدالی
مغل
درانی
غزنوی یا غوری
|
12 |
دہلی کے راسے وارد ہونے والے یو-پی حملہ اور کہلاتے ہیں. |
اہل سیف
اہل زبان
اہل تصوف
دہلوی
|
13 |
پشاور کے راسے وارد ہنعے والے وسطی ایشیائی حملہ آور کہلاتے ہیں. |
اہل زبان
اہل سیف
اہل تصوف
دہلوی
|
14 |
لاہور پہنچنے کے لیے ایک راستہ پشاور سے آتا ہے اور دوسرا. |
جالندھر سے
پانی پت سے
دہلی سے
اجمیر سے
|
15 |
لاہور پہنچنے کے راستے ہیں. |
دو
تین
چار
پانچ
|
16 |
دریا راوی کے بہنے کا شغل بند ہے |
پجپن سال سے
پچاس سال سے
عرصے سے
سو سال سے
|
17 |
نصف دریا جو ریت پر لیٹا رہتا ہے اصطلاح کہلاتا ہے. |
نہر
راوی
راوی ضعیف
راوی کثیف
|
18 |
ُپنجاب اب کتنے دریاؤں کی سرزمین پے. |
چار
ساڑھے چار
پانچ
تین
|
19 |
لاہور اگر لاہور کے پتے پر نہ ملے تو |
آپ کم عقل ہیں.
اُپ بے وقوف ہیں
اُپ کی تعلیم نامکمل ہے
آپ کی تعلیم ناقص اور زہانت فاتر ہے
|
20 |
بزرگوں نے لاہور کے بارے میں کیا کہا ہے. |
لاہور لاہور ہے
لاہور لاجواب ہے
لاہور کا کوئی ثانی نہیں
لاہور کی کیا بات ہے
|