1 |
ُپتے بھی ہر شجر تھے |
گوہر آب دار
جواہر نگار
بے شمار
دارفتہ و نثار
|
2 |
جنگل کے شیر گونج رہے تھے |
کھچار میں
سبزہ زار میں
مرغزار میں
چمن زار میں
|
3 |
تھالے بھی نخل کے تھے |
سرخ پوش
سبد گل فروش
سبزی فروش کا ٹوکرا
پھل فروش کا ٹوکرا
|
4 |
نظم میں صبح کا منظر بیان ہوا ہے. |
صحرائے عرب کا
صحرائے کربلا کا
صحرائے گوبی
صحرائے چولیستان
|
5 |
نظم میں آنے والے یہ الفاظ شعری اصطلاح میں کہلاتے ہیں ، لہک ،لہک ، مہک ،جھلک |
قافیے
ردیف
استعارہ
تشبیہ
|
6 |
اے دانا کش ضعیفوں کے رازق ترے نثار" کس زبان پر تھا. |
چیونٹی کا
ہرن کی
شیر کی
قمری کی
|
7 |
صبح کی ہوا سردی بخشتی تھی. |
روح کو
جان کو
دل کو
جگر کو
|
8 |
برگ گل پر جھلک تھی |
آفتاب کی کرن کی
قطرہ شبنم
مہتاب کی کرن
انجم کی کرن
|
9 |
میر انیس کی وجہ شہرت ہے. |
غزل گوئی
قصیدہ گوئی
مرثیہ گوئی
مثنوی نگاری
|
10 |
میر انیس پیدا ہوئے. |
1798
1802
1800
1804
|
11 |
میر انیس کی وفات ہوئی |
1872
1874
1876
1804
|
12 |
نظم 'میدان کربلا میں صبح کا منظر" کس شاعر کی تخلیق ہے. |
مرزا دبیر
میر حسن
میر خلیق
میر انیس
|
13 |
نظیر اکبر آبادی کا سن وفات ہے. |
1828
1832
1830
1831
|
14 |
نظیر اکبر آبادی کب پیدا ہوئے. |
1730
1735
1740
1733
|
15 |
تسلیم و رضا کا مطلب ہے. |
خوش ہونا
حکم تسلیم کرنا
اطمینان قلب
اللہ کی خوشنودی کے لیے سر جھکانا
|
16 |
نظم تسلیم رضا کا کس صنف شعری سے تعلق ہے. |
مسدس
مخمس
رباعی
قطعہ
|
17 |
افلاس میں ادبار میں. |
ہر حال میں خوش ہوں
جنجال میں خوش ہوں
اقبال میں خوش ہوں
آسی ڈھال میں خوش ہوں
|
18 |
تسلیم و رضا کس شاعر کی نظم ہے. |
اکبر آلہ آبادی
تیغ الہ آبادی
نظیر اکبر آلہ آبادی
میر انیس
|
19 |
جوفقر میں پورے ہیں وہ ہرحال میں خوش ہیں. کا دوسرا مصرح کیا ہے. |
افلاس میں ، ادبار میں اقبال میں خوش ہیں.
بے زر جو کیا اسی احوال میں خوش ہیں
دکھ درد میں آفات میں جنجال میں خوش ہیں
ہر کام میں ہردام میں ہرحال میں خوش ہیں
|
20 |
"پورے ہیں وہی مرد جو ہر حال میں خوش ہیں" مصرح نظم ' تسلیم رضا' کا مصرح ہے. |
ہر بند کا آخری مصرع
دوسرے اور تیسرے بند کا آخری مصرع
آخری بند کا آخری مصرع
صرف پہلے بند کا آخری مسرع
|