1 |
انگریز حکومت کے آغاز کے وقت صوبہ بہار اور بنگال 5 سال سے دس سال کی عمر کے بچوں کے سکول تھے |
80000
90000
ایک لاکھ
95000
|
2 |
ہندوستان میں خواندہ لوگوں کا تناسب یورپی ممالک کے برابر ہے- بقول |
مسٹر آرنلڈ
آر-وی پرولیکر
ولیم آدم
سرتھامس منرو
|
3 |
صوبہ بہار اور بنگال کے بارے میں سب سے زیادہ تفصیلاََ رپورٹ لکھی ہے |
سترتھامس منرو
مسٹر آرنلڈ
ولیم آدم
آر-ای پرولیکر
|
4 |
مسلمانوں کے عہد میں اعلی تعلیم کا ذریعہ تھا |
فارسی
عربی
انگریزی
اردو
|
5 |
رسم بسم اللہ ہوتی تھی جب بچہ |
6سال6ماہ6دن کا ہوتا تھا
9سال9ماہ9دن کا ہوتا تھا
5سال5ماہ5دن کا ہوتا تھا
4سال4ماہ4دن کا ہوتا تھا
|
6 |
عربی مدارس میں داخلے ہوتے تھے |
رجب
شعبان
شوال
رمضان
|
7 |
رسول کریم نے کوہ صفا پر کس کے گھر تبلیغ شروع کی؟ |
دار عمر رضی طلہ عنہو
دارارقم
دار عثمان رضی طلہ عنہو
دار عبداللہ رضی طلہ عنہو
|
8 |
پہلی وحی کہاں نازل ہوئی |
غار ثور
غار حرا
ثوروحرا
کوئی بھی نہیں
|
9 |
مسلمانوں کا نصاب یورپ اور افریقہ کی یونیورسٹیوں میں پڑھایاجاتا رہا |
سترھویں صدی
پندرھویں صدی
اٹھارویں صدی
سولھویں صدی
|
10 |
تعلیم کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کیا |
مکتب
مدرسہ
مکتب ومدرسہ
کوئی بھی نہیں
|
11 |
انسان کو علم ہدایت کس صورت میں عطا ہوا؟ |
الہام
وحی
الہام ووحی
کوئی بھی نہیں
|
12 |
حضرت آدم کی پیدائش سے آغاز ہوا |
انسانی تعلیم کا
انسانی ثقافت کا
سائنسی علوم کا
انسانی تہذیب کا
|
13 |
برصغیر میں بچوں کو مکاتب میں داخل کیا جاتا تھا |
چار سال چار ماہ کی عمر میں
پانچ سال چار ماہ کی عمر میں
چھ سال چار ماہ کی عمر میں
سات سال چار ماہ کی عمر میں
|
14 |
درس نظامی کے نصاب میں معلومات کی وسعت کی بجائے زیادہ زور دیا گیا |
قرآن پر
حدیث پر
ریاضی پر
فلسفہ منطق پر
|
15 |
درس نظامی کا نصاب ترتیب دیا |
اورنگ زیب نے
ملانظام الدین سہالوی نے
شاہ ولی اللہ نے
فتح اللہ شیرازی نے
|
16 |
برصغیر میں ابتدائی تعلیم کی مدت تھی |
چار سال
پانچ سال
چھ سال
غیر معینہ
|
17 |
برصغیر کے مکاتب میں ذریعہ تعلیم تھا |
عربی
فارسی
ہندی
سنسکرت
|
18 |
اسلامی مدارس کے نصاب میں ہمیشہ مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے |
طب کو
ریاضی کو
زراعت کو
قرآن کو
|
19 |
اللہ تعالی نے پڑھنے کا حکم صادر فرمایا |
پہلی وحی میں
دوسری وحی میں
تیسری وحی میں
چوتھی وحی میں
|
20 |
یورپ کی یونیورسٹیوں میں مسلمانوں کا تیار کردہ نصاب پڑھایا جاتا رہا |
پندرھویں صدی تک
سولہویں صدی تک
سترہویں صدی تک
اٹھارہویں صدی تک
|