1 |
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کا نام عبداللہ اور کنیت تھی. |
ابوالحسن
ابو موسیٰ
ابو تراب
ابو ایوب
|
2 |
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروری احادیث کی تعداد ہے. |
تین سو بیس
تین سو ساٹھ
تین سو چالیس
تین سو اسی
|
3 |
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کی سیرت کا سب سے نمایاں وصف تھا |
سادگی
صبر و تحمل
توکل
عمدہ لہجے میں تلاوت قرآن مجید
|
4 |
عہد رسالت میں کتنے لوگوں کو فتوٰی دینے کی اجازت تھی. |
دو
چھ
چار
آٹھ
|
5 |
نبی کریم خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کو عامل مقرر کیا |
کوفہ کا
یمن کا
بصرہ کا
مصر کا
|
6 |
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کا اصل نام تھا |
انس بن مالک
مالک بن نویرہ
زید بن ثابت
عبداللہ بن قیس
|
7 |
امام زید بن علی رحمتہ اللہ علیہ کا مزار ہے. |
ربہ کے مقام پر
کوفہ کے مقام پر
کربلا کے مقام پر
اسکندریہ کے مقام پر
|
8 |
حضرت امام زید رحمتہ اللہ علیہ میں جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا. |
صدقہ و خیرات کا
اتحاد امت کا
اعتکاف کا
سفارت کاری کا
|
9 |
آپ رحمتہ اللہ علی قرآن مجید کے جید عالم تھے اور آپ رحمتہ اللہ علیہ کی علمی آرا میں قرآن مجید کی مرکزیت حاصل تھی. |
امام ابن خلدون رحمتہ اللہ علیہ
امام زید بن علی رحمتہ اللہ علیہ
امام شاطبی رحمتہ اللہ علیہ
شیخ ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ
|
10 |
امام زین بن علی رحمتہ اللہ علیہ کے پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے. |
یمن میں
مصر میں
عراق میں
ایران میں
|