1 |
عورتوں کی آواز مردوں کی نسبت ہوتی ہے: |
موٹی
کھردری
کھردری اور باریک
باریک اور سریلی
|
2 |
عمر کے اس دور میں بچہ ایک ٹانگ پر توازن برقرار رکھنا سیکھ جاتا ہے: |
شیرخوارگی
طفولیت
بچپن
لڑکپن
|
3 |
عمر کے اس دور میں بچے کے اعضاء میں پہلے کی نسبت پختگی آجاتی ہے: |
شیرخوارگی
بچپن
طفولیت
بلوغت
|
4 |
بچے کا بلڈ پریشر شیرخوارگی کی نسبت طفولیت میں: |
کم ہوتا ہے
زیادہ ہوتا ہے
معتدل ہوتا ہے
کوئی فرق نہیں پڑتا
|
5 |
شیر خوارگی میں قد اور وزن نسبتا زیادہ ہوتا ہے: |
لڑکوں کا
لڑکیوں کا
دونوں برابر ہوتے ہیں
کوئی بھی نہیں
|
6 |
جسم کے اعضاء کا تناسب متوازن اور خوب صورت نہیں رہتا ہے: |
شیرخوارگی
بچپن
بلوغت
لڑکپن
|
7 |
عمر کے اس دور میں بچہ اپنی قدرتی حاجات مثلا پیشاب وغیرہ پر قابو پانا سیکھ جاتا ہے: |
شیرخوارگی
طفولیت
بچپن
لڑکپن
|
8 |
طفولیت سے بلوغت تک کا دور کہلاتا ہے: |
شیرخوارگی
بچپن
بلوغت
بالیدگی
|
9 |
نشوونما سے مراد: |
جسمانی تبدیلی
ماحول کی تبدیلی
ذہنی ترقی
فطری اور ماحول کی تبدیلی کا مجموعہ
|
10 |
بچہ اپنی باتوں کو زیادہ مدلل بنانے کی کوشش کرتا ہے: |
بلوغت میں
تمام ادوار میں
بچپن مین
لڑکپن میں
|
11 |
عمر کے اس دور میں بچے کی ذہنی استعداد کا درست اندازہ لگانا بڑا مشکل ہوتا ہے: |
شیرخوارگی
طفولیت
بچپن
بلوغت
|
12 |
بچے کا ذخیرہ الفاظ تیزی سے بڑھتا ہے: |
بچپن میں
بلوغت میں
لٹرکپن میں
شیرخوارگی میں
|
13 |
عمر کے اس دور میں بچہ اپنے ماں باپ بہن بھائی اور نوکر چاکر کو پہچاننے لگتا ہے: |
پچپن
شیرخوارگی
بالیدگی
بلوغت
|
14 |
طفولیت میں لسانی نشوونما کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے: |
خود اعتمادی
بولنے سے
ذخیرہ الفاظ سے
خود انحصاری سے
|
15 |
بچے کی نبض کی رفتار شیرخوارگی کی نسبت طفولیت میں |
کم ہوجاتی ہے
بڑھ جاتی ہے
اعتدال میں رہتی ہے
کوئی فرق نہیں پڑتا
|